Blog

تجوید کی اہمیت

تجوید کی اہمیت

تجوید کا مطلب ہے قرآن مجید کی تلاوت کو درست مخارج، صفات اور قواعد کے مطابق ادا کرنا۔ یہ صرف خوش الحانی یا خوبصورت انداز میں پڑھنے کا نام نہیں، بلکہ ہر حرف کو اس کے صحیح مقام اور طریقے سے ادا کرنا ہے، جیسا کہ نبی اکرم ﷺ نے صحابہ کرام کو سکھایا۔

قرآن مجید میں تجوید کی اہمیت

اللہ تعالیٰ نے فرمایا

 وَرَتِّلِ ٱلْقُرْآنَ تَرْتِيلًا
“اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔”
(سورۃ المزمل: 4)

اس آیت میں تَرْتِيلًا کا حکم تجوید کی بنیاد ہے۔ ترتیل کا مفہوم ہی یہ ہے کہ قرآن مجید کو واضح، ٹھہراؤ اور قواعد کے ساتھ پڑھا جائے۔

حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس آیت کی تفسیر کرتے ہوئے فرمایا

 “التَّرْتِيلُ: تَجْوِيدُ الْحُرُوفِ، وَمَعْرِفَةُ الْوُقُوفِ”
“ترتیل کا مطلب ہے: حروف کو تجوید کے ساتھ پڑھنا اور وقف (رکنے) کے مقامات کو جاننا۔”

نبی کریم ﷺ کا اسوہ

نبی کریم ﷺ نے نہ صرف قرآن مجید کو تجوید کے ساتھ پڑھا بلکہ صحابہ کرام کو بھی اسی انداز میں سکھایا۔ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں

 “قَرَأْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ سُورَةَ النِّسَاءِ، فَقَالَ: حَسْبُكَ”
“میں نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے سورۃ النساء کی تلاوت کی، تو آپ ﷺ نے فرمایا: بس کرو۔”
(صحیح بخاری، حدیث 4763)

یہ روایت اس بات کی دلیل ہے کہ نبی اکرم ﷺ قرآن کو خود سنتے اور درستگی فرماتے تھے، جو تجوید کی تعلیم کا طریقہ ہے۔

تجوید نہ اپنانے کے نقصانات

قرآن مجید کو بغیر تجوید کے پڑھنے سے معنی بدل سکتے ہیں، جو کہ بہت خطرناک ہے۔ مثال کے طور پر

قَالَ (کہا) اور قَالَّ (جس میں مشدد لام ہو) کے معنی مختلف ہو جاتے ہیں۔

عَالِمٍ (عالم) اور عَلِيمٍ (بہت جاننے والا) میں بھی فرق ہے۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا

 “الْمَاهِرُ بِالْقُرْآنِ مَعَ السَّفَرَةِ الْكِرَامِ الْبَرَرَةِ”
“ماہرانہ انداز سے قرآن پڑھنے والا ان معزز و نیک فرشتوں کے ساتھ ہوگا جو وحی لاتے ہیں۔”
(صحیح بخاری، حدیث 4937)

تجوید سیکھنا فرض ہے؟

علمائے کرام کے مطابق قرآنِ مجید کو صحیح تلفظ کے ساتھ پڑھنا فرضِ عین ہے، کیونکہ غلطی سے معانی میں بگاڑ آ سکتا ہے۔ اس لیے تجوید کا سیکھنا ہر اس شخص پر واجب ہے جو قرآن کی تلاوت کرتا ہے۔

نتیجہ

تجوید نہ صرف قرآن کی خوبصورتی بڑھاتی ہے بلکہ اس کے معنی کو محفوظ رکھتی ہے۔ یہ قرآن سے محبت کا اظہار بھی ہے۔ لہٰذا ہر مسلمان کو چاہیے کہ وہ تجوید کے قواعد سیکھے، استاد سے قرآن سنے اور صحیح تلفظ کے ساتھ تلاوت کرنے کی کوشش کرے، تاکہ وہ ان خوش نصیبوں میں شامل ہو جائے جن کے متعلق نبی کریم ﷺ نے فرمایا

 “خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ”
“تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔”
(صحیح بخاری، حدیث 5027)

One comment on “تجوید کی اہمیت

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *