Blog

حفظ القرآن شروع کرانے کی صحیح عمر

حفظ القرآن شروع کرانے کی صحیح عمر

اللہ تعالیٰ نے قرآنِ مجید کو انسانیت کی رہنمائی کے لیے نازل فرمایا، اور اس کی حفاظت کا ذمہ خود لیا

إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَإِنَّا لَهُ لَحَافِظُونَ

(سورۃ الحجر: 9)

بیشک ہم نے ہی قرآن نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کے نگہبان ہیں۔

قرآن کو یاد کر کے سینوں میں محفوظ رکھنا، ایک ایسی سعادت ہے جس کا مقابلہ دنیا کی کوئی نعمت نہیں کر سکتی۔ سوال یہ ہے کہ بچوں کو حفظِ قرآن کب سے شروع کرانا چاہیے؟ اس کا جواب کئی پہلوؤں پر مشتمل ہے۔

 ذہنی اور زبانی صلاحیت کی پختگی

ہر بچہ ایک ہی عمر میں تیار نہیں ہوتا۔ بعض بچے پانچ یا چھ سال کی عمر میں الفاظ جلد یاد کر لیتے ہیں، جبکہ کچھ کو سات یا آٹھ سال میں یہ صلاحیت ملتی ہے۔
حفظ شروع کرانے سے پہلے دیکھنا چاہیے کہ بچہ صحیح تلفظ کے ساتھ پڑھ سکتا ہو۔

بنیادی دینی تعلیم (نماز، کلمات، چھوٹی سورتیں) جانتا ہو۔ سن کر الفاظ دہرانے میں تیز ہو۔

 عام طور پر مناسب عمر

بیشتر ماہرین تعلیم اور حفاظِ کرام کا تجربہ یہ بتاتا ہے کہ 4 سے 9 سال کی عمر حفظ کے آغاز کے لیے بہترین ہے۔

اس عمر میں دماغ تازہ، یادداشت مضبوط، اور توجہ نسبتاً بہتر ہوتی ہے۔

اسکول کی بنیادی تعلیم کے ساتھ حفظ کو توازن میں رکھنا آسان ہوتا ہے۔

 کم عمر میں آغاز کے فوائد

یادداشت تیز ہونے کے باعث قرآن جلد یاد ہو جاتا ہے۔

چھوٹے بچے بوجھ محسوس نہیں کرتے بلکہ کھیل کھیل میں سبق یاد کر لیتے ہیں۔

عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ سبق مضبوطی سے راسخ رہتا ہے۔

 زیادہ عمر میں آغاز کی حقیقت

اگر کوئی بچہ دس یا بارہ سال کی عمر میں بھی حفظ شروع کرے، تو یہ دیر نہیں سمجھی جاتی۔
اصل اہمیت استقامت اور محنت کی ہے، نہ کہ صرف عمر کی۔ بڑے بچے سمجھ بوجھ کے ساتھ سبق یاد کرتے ہیں، اور ترجمہ و تفسیر بھی ساتھ سیکھ سکتے ہیں۔
جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا

خَيْرُكُم مَنْ تَعَلَّمَ القُرْآنَ وَعَلَّمَهُ

(صحیح بخاری: 5027)

تم میں سے بہترین وہ ہے جو قرآن سیکھے اور اسے سکھائے۔

 گھر کا ماحول اور والدین کا کردار

والدین کا شوق اور دعائیں سب سے اہم ہیں۔ گھر میں قرآن کی محبت اور احترام کا ماحول ہونا چاہیے۔

وقت پر سونے، جاگنے اور سبق دہرانے کا نظام بنانا ضروری ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا

وَأْمُرْ أَهْلَكَ بِالصَّلَاةِ وَاصْطَبِرْ عَلَيْهَا

(سورۃ طٰہٰ: 132)

اور اپنے گھر والوں کو نماز کا حکم دو اور خود بھی اس پر ثابت قدم رہو۔

نتیجہ

حفظِ قرآن کی صحیح عمر ہر بچے کے لحاظ سے مختلف ہو سکتی ہے، لیکن عمومی طور پر 4 سے 9 سال بہترین سمجھی جاتی ہے۔ اصل کامیابی کا راز عمر میں نہیں بلکہ نیت، محنت، اور مستقل مزاجی میں ہے۔
یاد رکھیں! قرآن وہ روشنی ہے جو جس دل میں اُترتی ہے، اس کی زندگی بدل دیتی ہے — چاہے بچہ ہو یا بڑا۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *